گرمیوں کی چھٹیاں اور رمضان، بچے کیا کریں؟ رمضان کی تیاری رمضان میں کرنے کے کام
How Should We Spend The Month Of Ramadan
Preparation for the Holy Month Ramadan 2018 |
How To Spend The Holy Month Of Ramadan
گرمیوں کی چھٹیوں میں چھوٹے بچے رمضان کا با برکت مہینہ کیسے گزاریں؟
Ramadan and Summer Vacations 2018 |
اس بار اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت ہے کہ رمضان اور چھٹیاں اکٹھے شروع ہوئیں ہیں لیکن یہ کیا بہت سارے بچے اس لیے پریشان ہیں کہ اب ان چھٹیوں میں سونے کے علاوہ کیا کریں؟ لیں جی یہ بھی کوئی مسئلہ ہے ہم ابھی اس پریشانی کا حل بتا دیتے ہیں۔ آخر یہ روضتہ الاطفال کس لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
آئیں
جی ہم آپ کو بتاتے ہیں چھٹیاں اور رمضان کیسے گزارنا ہے؟ سب سے پہلی بات جو اپنے
ذہن پر خوب اچھی طرح بٹھا لیں کہ پیارے نبیﷺ نے فرمایا: " دو نعمتیں ایسی ہیں
جنہیں انسان بہت ضائع کرتے ہیں ایک صحت اور دوسری فراغت "
پیارے بچو! آج ہمارے پاس صحت بھی ہے اور فارغ وقت بھی ہے تو اس لیے ہمیں ان دنوں نعمتوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے
کیونکہ اللہ رب العزت نبی ﷺ کو فرماتے ہیں اے نبی ﷺ جب تو فارغ ہو تو
میرا ذکر کر" اور ہاں اب رمضان کی رحمتیں ہر طرف برس رہی ہیں ہر نیکی کے ساتھ
اضافی بونس مل رہا ہے تو پھر دیر کس بات کی؟ فرائض کے ساتھ ساتھ نوافل بڑھا دو۔
سنتوں کو لازم پکڑ لو۔ قرآن پاک کی تلاوت سے زبانیں تر رکھو۔ دین کے دعوت کے عمل
کو تیز کر دو۔ رمضان ہے روزہ رکھ کر لڑائی جھگڑے چھوڑ دو۔ آؤ تھوڑا تفصیل سے بات
کرتے ہیں۔
کوئی بھی کام کرنے سے پہلے اس کی منصوبہ بندی ضروری ہوتی ہے۔ اس منصوبہ بندی کے لیے اپنے اپنے محلے کے تمام بچے میٹنگ میں اپنا ایک امیر مقرر کریں۔ امیر صاحب سب سے پہلے چھٹیاں اور رمضان کیسے گزاریں کے موضوع پر رائے لیں۔ پھر باقی بچے بھی اس میں مفید تجاویز دے سکتے ہیں۔ ایک بچہ تمام تجاویز کو کسی مخصوص رجسٹر پر نوٹ کرتا جائے۔ اس کے بعد امیر صاحب فیصلہ کن رائے دیں۔ تمام کاموں کو ایک ٹائم ٹیبل کی شکل میں ترتیب دیں اور بڑے چارٹ پر کاموں کا ٹائم ٹیبل لکھ کر اپنے محلے کے ایک مخصوص کمرے میں لگا دیں جہاں بچے اکٹھے ہوتے ہیں کاموں کی ترتیب کچھ یوں رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں:-گرمیوں کی چھٹیاں کیسے گزاریں فارغ وقت کا بہترین استعمال
اسلامی تعلیم
اسلامی
تعلیم میں سب سے پہلے نماز با جماعت کا وقت نکال لیں۔ ہمارے بہت سارے بچے نماز با
جماعت کا اہتمام نہیں کرتے۔ ایک نماز باجماعت کا ثواب بغیر جماعت کے ادا کرنے سے
ستائیس گنا زیادہ ہے اور پھر رمضان المبارک میں 70 گنا
کا اضافہ کر دیا جاتا ہے تو یہ اجر اور بڑھ جاتا ہے۔
کا اضافہ کر دیا جاتا ہے تو یہ اجر اور بڑھ جاتا ہے۔
اس
کے بعد تلاوت قرآن کا وقت نکال لیں۔ کوشش کریں کہ رمضان المبارک میں ایک قرآن مکمل
کریں۔ اور ہاں تہجد میں بھی قرآن کی تلاوت کریں۔ جس طرح نبی ﷺ نے ایک چھوٹے صحابی
بچے عبداللہ کو فرمایا تھا " عبداللہ بڑا اچھا لڑکا ہے، اگر یہ تہجد پڑھنا
شروع کر دے۔ " رمضان المبارک میں تو ویسے بھی سحری کے وقت بندہ آسانی سے
اٹھتا ہے۔ قیام میں اگر زبانی قرآن یاد نہ ہو تو قرآن پاک سے دیکھ کر بھی پڑھ سکتے
ہیں۔ کوشش کریں ایک چھوٹی حدیث عربی متن کے ساتھ یاد کریں۔
اسی طرح روزانہ معمولات کی دعاؤں میں سے روزانہ کوئی ایک دعا یاد کرنے کی کوشش کریں۔
روزمرہ
کے چھوٹے چھوٹے معمولات مثلا کھانا کھانے کے آداب، سونے جاگنے کے آداب اور دیگر
کام اس طرح کرنے کی
کوشش کرنی ہے جیسے نبی ﷺ کیا کرتے تھے۔
ایک
بہت ہی اہم کام وہ یہ کہ رمضان المبارک میں مجاہدین کے لیے ضرور فنڈ اکٹھا کریں۔
اس حوالے سے فںڈ بکس اپنے
گھر میں رکھیں۔ کوئی ایک نعمت جس کا ذکر
اللہ نے قرآن پاک میں کیا ہے اس چیز کو گھر میں تلاش کر کے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا
کریں۔
قرآن
کریم میں بہت سے الفاظ بار بار دھرائے جاتے ہیں کوشش کریں روزانہ ایک لفظ کا معنی
یاد کریں۔ جس طرح " الذین" کے معنی " لوگ۔" بار بار استعمال
ہوا ہے۔
روزانہ
ایک لفظ کا معنی یاد کرنے سے آپ کے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہو گا اور آپ قرآن مجید
کو سمجھنے والے بھی بن جائیں
گے۔
مطالعہ اور تحریری قابلیت بڑھانا
ایک
بچہ اپنی ایک ڈائری خریدے اور روزانہ کے معمولات کا شیڈول لکھے اور ان پر عمل پیرا
ہونے کی کوشش کرے اور پھر اس سے اپنا محاسبہ بھی کرے۔
گرمیوں
کی چھٹیوں میں مطالعہ کتب کا پروگرام بھی بنائیں۔ اس کے لیے مسجد، سکول اور شہر کی
لائبریری سے آپ کتب لے سکتے ہیں۔ اور اسی طرح اپنے گھر میں چھوٹی چھوٹی کتابوں کی
لائبریری بنائیں۔ چھوٹے بچے مختلف کتب سے مشکل الفاظ تلاش کرنے کا کام کریں اور
پھر ان کو معنی بتاتے جائیں۔
کوئی
ایک موضوع منتخب کریں اور اس کے بعد مختلف کتابوں کا مطالعہ کریں، کتابوں کا
مطالعہ کر کے مضمون لکھیں۔
اور
ہمیں بھیجیں ہم آپ کا مضمون اپنے یوٹیوب چینل پر نشر کریں گے۔
مہارتیں سیکھنا
تمام
بچے گھر کی صفائی کریں اور پھر بچوں کے امیر صاحب ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے
افطاری میں کوئی خاص چیز کھلائیں۔ گھر کی سلیقہ شعاری کے لیے تمام بچے اپنے گرمیوں
اور سردیوں کے کپڑے استری کر کے علیحدہ علیحدہ الماری میں رکھیں۔ اسی طرح اپنی
کتابیں پڑھنے کے سارے کمرے میں پھیلانے کی بجائے اچھے انداز سے اپنی جگہ پر رکھیں
تا کہ امی
جان کو کم محنت کرنی پڑے۔
گھر کے کاموں میں والدین کا ہاتھ بٹائیں اور کچھ کام خود اپنے ذمے لیں مثلا عبداللہ اپنے کپڑے خود دھوئے گا۔ عائشہ امی کے ساتھ کھانا بنوائے گی۔ گھر کے کام نبی ﷺ بھی اپنے ہاتھ سے کرتے تھے۔ کھیل و تفریح کا نام سن کر تو بچوں کے دل میں پھول کھلنے لگتے ہیں اور سب کام بھول جاتے ہیں۔ بھائی کھیل سے ہمیں کوئی دشمنی نہیں ہے۔ کھیل کھیلیں مگر اسلامی: نبی ﷺ نے تین کھیل اپنی امت کے لیے پسند فرمائے ہیں۔ تیراکی، گھڑ سواری اور نشانہ بازی۔ ان کھیلوں کو سکیھنے کے لیے چھٹیوں میں لازمی وقت نکالیں۔
Comments
Post a Comment